حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، استادِ حوزہ علمیہ حجت الاسلام و المسلمین حبیب یوسفی نے خطبہ غدیر کے پیغام کی تبلیغ اور تبیین کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ ایام غدیر کو بڑی اہمیت دینی چاہیے اور اس پیغام کی تشریح کے لیے ہر ممکن طریقہ کار اختیار کرنا لازم ہے۔
حجت الاسلام یوسفی نے سوره مائدہ کی آیت 67 کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ خداوند متعال نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم دیا ہے کہ امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی ولایت و قیادت کا پیغام لوگوں تک پہنچائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر یہ پیغام نہ پہنچایا جاتا تو رسالت کا مقصد پورا نہیں ہوتا، اور اگر یہ ولایت اور قیادت قائم ہوتی تو انسانیت دنیا و آخرت میں فلاح پاتی۔
استادِ حوزہ نے خطبہ غدیر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس خطبے میں امیر المؤمنین اور ان کے معصوم اولاد کو قرآن کے برابر قرار دیا اور فرمایا کہ یہ دونوں قیامت تک رہنما رہیں گے۔ یوسفی نے بتایا کہ یہ روایت شیعہ اور اہل سنت دونوں کے کتب میں موجود ہے، تاہم بعض اہل سنت اس کا مطلب ولایت کو صرف دوستی سمجھتے ہیں جبکہ اس کا مفہوم حکومتی رفاقت و قیادت ہے۔
انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ یہ خطبہ حجۃ الوداع کے چند دن بعد ہجرت کے دسویں سال میں غدیر خم پر دیا گیا، اور اس کی تبلیغ کا حکم آیۂ تبلیغ کے نزول کے بعد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 1400 سال بعد بھی اس خطبے کی تبیین آج کی نسل کے لیے نہایت ضروری ہے تاکہ پیغمبر کا مقصد اور انسانیت کی سعادت قائم رہے۔
حجت الاسلام یوسفی نے مزید کہا کہ غدیر کی حقیقت کو اجاگر کرنے کے لیے بڑے اجتماعات، علمی کانفرنسیں، مختلف زبانوں میں تحقیقاتی مقالات اور مذاہب کے درمیان علمی مباحث ضروری ہیں تاکہ اس پیغام کو دنیا بھر میں پھیلایا جا سکے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ غدیر کے پیغام کی ترویج کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔









آپ کا تبصرہ